باجوڑ ، 30 مارچ تک تحصیل سلازئی کے لیے منظور کیے گئے کالج پر کام کا آغاز کردیا جائے بصورت دیگر ایجنسی بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔ محمد سلیم
پاکستان تحریک انصاف باجوڑ کے نائب صدر محمد سلیم نے باجوڑ پریس کلب میں پرہجوم کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ ڈاکٹر ایوب ، اقبال افغان ، اور آئی ایس ایف کے رہنما موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ آج سے کئی سال قبل تحصیل سلارزئی کے لیے منظور کیے گئے کالج پر کام کا آغاز کیوں نہ ہوسکا۔ کالج کے لیے عوام کے جانب سے فری میں پیش کی جانے والے زمینوں کے کاغذات بھی پولیٹیکل انتظامیہ کے پاس موجود ہے ، منظوری بھی ہوچکی ہے لیکن آخر غریب عوام کے بچوں کے تعلیم کے راہ میں روکاؤٹ کون بن رہا ہے ، کالج کے تعمیر تاخیر کیوں کی جارہی ہے ۔ پولیٹیکل انتظامیہ اوراس حلقے سے منتخب ہونے والے ایم این اے دونوں ہی اس جرم میں برابر کے شریک ہیں۔ ہم تحصیل سلارزئی کے لیے منظور کیے گئے کالج پر کام کے آغاز کے لیے 30 مارچ کی ڈیڈ لائن دیتے ہیں اگر مطالبہ پورا نہ ہوا تو اس کے بعد احتجاجی مظاہروں کا آغاز کریں گے، ہم پشت بازار میں جلسہ کریں گے جس کے بعد احتجاجی ریلی کے صورت میں خار بازار میں مرکزی جلسے کا انعقاد ہوگا۔
پولیٹیکل انتظامیہ اور ایم این اے دونوں جواب دہ ہونگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ علاقے کے اکثر سکولوں میں سینکڑوں بچوں کے لیے تدریس پر صرف دو اساتذہ ہی متعین ہیں ، جس سے ایک طرف بچوں کا نقصان ہورہا ہے تو دوسری طرف ان تعلیم یافتہ نوجوانوں کا بھی نقصان ہورہا ہے جو تعلیم کے حصول کے بعد روزگار کے لیے دربدر کے ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔
ہم گورنر خیبر پختونخوا ، چیف سیکرٹری اور محکمہ ایجوکیشن سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ ایجنسی بھر کے پرائمری اور مڈل سکولوں میں اساتذہ کی کمی فوری طوری پر پوری کیجائے انہوں نے فاٹا سیکرٹریٹ کے جانب سے سکول بلڈنگ کے تعمیر پر پابندی کے خاتمے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ہمارے بچوں کو مزید تعلیم سے دور نہیں رکھا جاسکتا۔