ماموند قوم کے لیے آبادی کے تناسب سے الگ حلقہ دیا جانا ضروری ہے۔ اقوام ماموند کا گرینڈ جرگہ

0

ہم باجوڑ ایجنسی کیلئے تیسرے حلقے کی منظوری کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ لیکن حلقہ بندیوں کے تقسیم میں غلط طریقہ کار کو مسترد کرتے ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے جانب سے گذشتہ روز باجوڑ ایجنسی کے لیے ایک حلقہ کے اضافے کے ساتھ نئی حلقہ بندیوں کا اعلان کیا۔ جس میں باجوڑایجنسی کے جغرفیائی لحاظ سے غلط تقسیم کار عمل میں لائی گئی، جس کے خلاف آج تحریک انصاف باجوڑ کے اقوام ماموند کا گرینڈ جرگہ عمرے ماموند میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر اقوام ماموند کے درجنوں عمائدین چیف آف برخلوز ملک محمد آیاز ماموند ، ملک فقیر ، ملک منجفار خان ، ملک گل زادہ ، ملک گل محمود ، ملک شاہین ، ملک شاطر ، ملک شاہ ولی خان ماموند ، ملک عزیز ، ملک برہان ، ملک جاوید علی ، ملک سلطان زیب، مفتی سلطان محمد ، قاری عبدالمجید ، گل ظفر خان باغی ، صوفی حمید اور مشہور معروف ادیب طارق عزیز بینوا نے خطاب کیا۔

مقررین نے کہا کہ ہم باجوڑ ایجنسی کے آبادی کے لحاظ سے تیسرا حلقہ دیے جانے کا خیرمقدم کرتے ہیں لیکن مذکورہ حلقہ بندیوں کو یکسر مسترد کرتے ہیں، ماموند کے آدھے حصے کو سلارزئی کے ساتھ ملادیا گیا ، جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں یہ ماموند قوم کے ساتھ سراسر زیادتی ہے ماموند قوم کے لیے آبادی کے تناسب سے الگ حلقہ دیا جانا ضروری ہے ۔ اگر اس میں تعداد کی کمی ہو تو ماموند کے ساتھ کسی اور تحصیل کا کچھ حصہ یا ریاست کا کچھ حصہ شامل کیا جائے بجائے اس کے کہ ماموند کو کئی حصوں میں تقسیم کیا جائے۔اس موقع پر تمام ملکان اور سیاسی قائدین نے ایک ہی نقطہ پر اتفاق کرلیا اور آئندہ کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کرنے کا بھی اعلان کیا گیا۔ مقررین نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوراً حلقہ بندیوں کی اس تقسیم کو منسوخ کرکے سیاسی جماعتوں اور قبائلی عمائدین کے رائے کو مدنظر رکھ کر تشکیل دیا جائے۔ بصورت دیگر ہمارا احتجاج تحریک اسلام آباد اور الیکشن کمیشن کے سامنے دھرنا دے گا۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.