اگر ہماری حکومت آئی تو وزیر اعلیٰ بنتے ہی پہلا آرڈر باجوڑ میں یونیورسٹی کے قیام کا جاری کرونگا۔ امیر حیدر خان ہوتی

0

عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پختونخواہ امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ بنا تو ترقیاتی کاموں کاآغاز ضلع باجوڑ سے کرونگا اور باجوڑ میں یونیورسٹی بنائیں گے ۔اتحاد کا درس دینے والے قبائلی اضلاع (سابقہ فاٹا ) کے معاملے پر اگر ایک ہے تو پھر یہ واقعی متحدہ مجلس عمل ہے ، متحدہ مجلس عمل والے مذہب کے نام پر مزید پختون قوم کو دھوکہ نہ دیں ، سادہ لوح پختون مذہبی ٹھیکہ داروں کے دھوکوں میں نہ آئے، تبدیلی کا نعرہ لگانے والا اپناگھر نہیں سنبھال سکتا تو ملک کیسے سنبھالیں گا ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے ضلع باجوڑ کے صدر مقام خار میں ایک عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جلسہ عام میں ہزاروں کی تعداد میں اے این پی کے کارکنان اور لوگوں نے شرکت کی ۔ سابق وزیر اعلیٰ حیدر ہوتی نے کہا کہ تبدیلی کا نعرہ لگانے والوں کے منصوبوں کا نیب نے تحقیقات شروع کردی ہیں ،بی آر ٹی کرپشن اور مالم جبہ کیس سے تبدیلی سرکارکا اصل چہرہ سامنے آیاہے ، انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کیلئے مخالفین کی ضرورت نہیں بلکہ کرپشن کی گواہی کیلئے اُن کے اپنے ہی لوگ کافی ہیں اوراُن کے اپنے لوگوں نے کرپشن کے ثبوت دئیے ہیں ۔ امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ عمران خان نے ٹکٹیں سرمایہ داروں میں تقسیم کردی ہیں اور بقول عمران کے وہ صرف الیکشن جیتنا ہے اور نظریاتی لوگوں کو نظر انداز کرکے سرمایہ داروں میں ٹکٹیں تقسیم کردئیے ہیں جس سے ان کی سیاست کا انداز ہ لگایاجاسکتاہے ۔انہوں نے کہا کہ میٹروبس کو جنگلہ بس قرار دینے والے آج خود جنگلہ بس کیس میں پھنس گئے ہیں اور ابھی تک بس سروس تکمیل تک نہیں پہنچی جبکہ پشاور کو کھنڈرات میں تبدیل کرکے لاگت میں مزید اضافہ کردیاہے ۔ امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ پختون قوم اسلام سے محبت کرنے والی قوم ہے اور اسلام کو کوئی خطرہ نہیں ہے ، خطرہ ہے تو صرف مولانا فضل الرحمن اور سراج الحق کو ہے ۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل کا بھی اصل چہرہ سامنے آیاہے ،سوات اور بونیر سے اُن کا صفایا ہونے کے بعد باجوڑ میں مٹکے تک محدود ہوگئے ہیں۔امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ میری دلی آرزو تھی کہ اپنے دور اقتدار میں قبائلی اضلاع اور باجوڑ میں بھی ترقیاتی کام کراؤں مگر ایف سی آر جیسے فرسودہ نظام نے اجازت نہیں دی ۔ انہوں نے کہا اگر انشاء اللہ اس بار ہماری حکومت آئی تو وزیر اعلیٰ بنتے ہی ترقیاتی منصوبوں کا آغاز ضلع باجوڑ سے کروں گا اور یہا ں پر یونیورسٹی بنائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ باجوڑکے لوگوں نے جو عزت افزائی کی اس کا میں تصور بھی نہیں کرسکتا تھا اور یہاں کے لوگ واقعی مہمان نواز ہے ۔انہوں نے کہا کہ باجوڑ کا جلسہ دیکھ کر خود کو چارسدہ ، مردان اور صوابی میں محسوس کررہاہوں ۔ جلسہ عام سے اے این پی باجوڑ کے صدر ملک عطاء اللہ خان ،نامزد امیدواران حلقہ این اے 41حاجی گل زادہ ، حلقہ این اے 40گل افضل خان ، شاہ نصیر خان سمیت دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ اس سے قبل باجوڑ پہنچنے پر لوگوں ، اے این پی کے قیادت اور کارکنان نے سابق وزیر اعلیٰ کا پرتپاک استقبال کیا ۔ جبکہ اتمانخیل قوم کے سرکردہ ہنماء میاں شاہ جہان شہید کے تمام خاندان نے عوامی نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا ۔ میاں شاہ جہان شہیدکے گھر آمد پر میاں شاہ جہان شہید کے فرزند میاں زاہد جان نے روایتی قبائلی پگڑی (شملہ ) پہنائی ۔ اس موقع پر حیدر ہوتی نے میاں شاہ جہان شہید کے خاندان کو اے این پی میں شمولیت پر مبارکباد دی اور اُن کا شکریہ ادا کیا ۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.