سابقہ حکومت نے فاٹا سے ایف سی آر کے خاتمے اور فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کا جو اعلان کیا تھا موجودہ حکومت نے اس فیصلے کو پس پشت ڈال دیا، نئے وزیر اعظم عمران خان نے اپنے سو روزہ ایجنڈہ میں اس کا ذکر تک نہیں کیا ، جس سے قبائلی عوام مزید مایوس ہوگئے ہیں.ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی باجوڑ قاری عبدالمجید اور دیگر نے باجوڑ پر یس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت فوری طور پر قبائلی علاقوں میں بلدیاتی الیکشن کا شیڈول جاری کریں کیونکہ بلدیاتی الیکشن کے ذریعے ہی سے اس محرومیوں کا ازالہ ممکن ہے۔ باجوڑ سے منتخب ممبران اسمبلی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عوام نے خوانین اور وڈیروں سے تنگ آکر غریب طبقے سے ممبران منتخب کئے لیکن بدقسمتی سے مذکورہ ممبران باجوڑ کے عوام کے مسائل سے بے خبر ہیں بلکہ باجوڑ کے عوام کے مسائل کا ان کو احساس تک نہیں ، ان کی کارگردگی صرف فوٹو سیشن تک محدود ہے۔انہوں نے کہا کہ باجوڑ میں مہنگائی عروج پر ہے،ایجنسی ٹیکس تو ختم ہوگیا لیکن عوام کو ٹیکس خاتمے کے بعد بھی مہنگائی میں کمی کا کوئی اندازہ نہ ہوسکا۔ قاری عبدالمجید نے عمران خان کے جانب سے قبائلی علاقوں کیلئے بنائے گئے ٹاسک فورس کمیٹی کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس کمیٹی میں وہ لوگ شامل کئے گئے ہیں جو زندگی بھر ایف سی آر کے حامی رہے اور اس نظام کو تقویت دینے کیلئے کوششیں کرتے رہے۔اس موقع پر ان کے ہمران نائب امیر میاں صاحب الرحمان ، ثناء اللہ خان اور دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی مہینوں سے باجوڑ میں ڈپٹی کمشنر کی پوسٹ خالی ہے جس کیوجہ سے عوام کے مسائل حل نہیں ہورہے لہذا فوری طور پر ایک پاور فل ڈی سی کی تعیناتی عمل میں لائی جائے۔