ضلع باجوڑ سے پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی گل ظفر خان نے کہاہے کہ بہت جلد باجوڑ میں کرپٹ عناصر کے خلاف کاروائی شروع کی جائے گی۔ اتوار کے روز تحصیل ماموند کے علاقہ عمری ماموندزئی ہاوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گل ظفر خان نے کہاکہ باجوڑ میں تمام سرکاری محکموں میں کرپشن اور لوٹ مار اپنے عروج پر پہنچ گیاہے اور زیادہ تر محکموں میں جن میں تعلیم اور صحت کے محکمے قابل ذکر ہیں کے بہت سارے ملازمین کئی سالوں سے بغیر ڈیوٹی کے اپنے گھروں میں تنخواہیں وصول کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم اور صحت کے ساتھ ساتھ لیویز فورسز بھی بہت سارے مسائل کا شکار ہیں اور بقول ان کے کل بائیس سو لیویز سپاہیوں میں صرف سات سو سپاہی ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے ہیں جبکہ باقی ماندہ مختلف لوگوں کے پاس ہیں ۔ انہو ں نے کہاکہ انہوں نے فیصلہ کیاہے کہ باجوڑ کے تمام سرکاری محکموں میں کرپشن اور لوٹ مارکو ختم کرنے کے لیے سخت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ ممبر قومی اسمبلی نے کہاکہ ضلع باجوڑ کے زیادہ تر سکولوں اور ہسپتالوں میں تعینات زیادہ تر اہلکار اعلیٰ حکام کے ساتھ ساز باز کرکے کئی سالوں سے گھروں میں تنخواہیں لے رہے ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ کسی کے ساتھ نرمی نہیں کی جائے گی ۔ انھوں نے کہاکہ ایک نیا باجوڑ ان کا خواب ہے اور وہ اپنے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے ۔ ممبر قومی اسمبلی نے کہاکہ آئندہ ترقیاتی کام میرٹ کے بنیاد پر کئے جائیں گے اور کوئی بھی کام کسی فرد واحد کے بجائے اجتماعی فائدہ کے لیے ہوں گےْ ۔ انھو ں نے کہاکہ انھوں نے عوام سے جو وعدہ کئے تھے ان کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے اور عوام آئندہ چند ہفتوں میں واضح تبدیلی محسوس کریں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں گل ظفر خان نے کہاکہ باجوڑ کے بعض سیاسی افراد نے اسلام آباد میں باجوڑ کے ایک خاندان کے ساتھ وفاقی زیر اعظم سواتی کے تنازعہ پر اپنی سیاست چمکانے کی کوشش کی لیکن تنازعہ انھوں نے ہی حل کیا ۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہاکہ وفاقی حکومت قبائلی اضلاع کو خیبر پختون خواہ میں مکمل انضمام اور این ایف سی کے تحت تین فیصد شیئر دینے کے لیے مخلصانہ اقدامات کررہی ہیں اور بہت جلد قبائلی علاقوں میں ایک سو ارب روپے کی فنڈز کی فراہمی شروع ہوجائے گی ۔