جب تک این ایف سی کے پیسے نہیں ملتے قبائل کے مسائل حل نہیں ہوسکتے،شہاب الدین خان

0

باجوڑنیوز(9فروری ) باجوڑ لیویز فورس کے زیر اہتمام سول کالونی خار میں گرینڈ جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماء اور سابق رکن قومی اسمبلی شہاب الدین خان نے کہا کہ باجوڑ لیویز فورس ایک بہترین فورس ہے اورآج باجوڑمیں جو امن قائم ہے یہ باجوڑ لیویز فورس کی مرحون منت ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے لیویزفورسز کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے اور صوبائی حکومت پولیس میں انضمام کے مسئلے پر ٹال مٹول کررہی ہے ۔ انہوں نے صوبائی حکومت پر کھڑی تنقید کی اور کہا کہ صوبائی حکومت لیویز کو پولیس میں ضم کرنے کے مسئلے پر ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے جس کیوجہ سے امن وامان کی صورتحال روز بروز خراب ہوتی جارہی ہے ۔باجوڑ کے سابق رکن قومی اسمبلی شہاب الدین خان نے کہا کہ اصلاحات کے بعد سرتاج عزیز کے پیش کردہ رپورٹ کو پس پشت ڈال دیاگیا ہے اس میں یہ سب کچھ واضح بیان کیا گیا ہیں۔شہاب الدین خان نے کہا کہ میں ہزار بار کہہ چکا ہوں کہ لیویز کو ٹریننگ کی ضرورت نہیں البتہ لیویز فورس کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو ایف آئی آر اور تفتیش پر عبور حاصل کرنے کے لئے ٹرینینگ کے لئے کوہاٹ بھیجاجائے تاکہ ان کو اس قسم کے مسائل پر ٹریننگ دی جاسکے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں باہر سے پولیس لانے کی کوئی ضرورت نہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم جو صوبائی اسمبلی میں نمائندگی چاہتے تھے وہ اس لئے کہ کوئی ہمارے حق کے لئے اسمبلی فلور پر آواز اٹھائیں لیکن نہایت افسوس کیساتھ کہنا پڑتاہے کہ اب ہمارے ایم پی ایز ان مسائل کے لئے آواز تک نہیں اُٹھاتے ۔ ایم پی ایز کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ لیویز فورس سمیت دیگر مسائل پر اسمبلی میں آواز اُٹھائیں کیونکہ ہمارے ساتھ واحد راستہ یہی صوبائی اسمبلی ہے ۔اس کے علاوہ ابھی تک ہمیں این ایف سی میں اپنا حصہ نہیں دیا گیا۔ این ایف سی ایوارڈ کے رقم حاصل کرنے کیلئے بھی ہمارے ایم این ایز اور ایم پی ایز اٹھائیں اور جو بھی اس میں رکاوٹ ہے اسکو بے نقاب کریں۔سابق ایم این اے نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اور گورنر خیبر پختونخواہ کے درمیان لیویز کے مسئلے پر جنگ جاری ہیں ا ور کئی سینئر بیوروکریٹ بھی اس مسئلے میں رکاوٹ ہیں کیونکہ وہ نہیں چاہتے ہیں کہ لیویز فورس کا کنٹرول ان کے ہاتھوں سے چلاجائے ۔ دوسرے جانب جرگہ میں لیویز فورس کی جانب سے اعلان کیاگیا کہ 11فروری کے بعد وہ پولیس کا کوئی کام نہیں کریگی او رایف آئی آر بھی نہیں کاٹے گی ۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.