رپورٹ وعکاسی : وقاص الرحمان سحر
ڈائریکٹر جنرل سپوٹس آف خیبرپختونخواہ کے زیر نگرانی انڈر 21 گیمز منقعد کئے گئے ہیں۔اس سلسلے میں جمرود سپورٹس کمپلیکس میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد ہوا۔
ہفتہ کے دن خیبر پختونخوا کی حکومت کی طرف سے فاٹا انضمام کے بعد پہلی مرتبہ ضلع خیبر کے جمرود سپورٹس کمپلیکس میں ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی۔تقریب میں ضلع خیبر کے ڈپٹی کمشنر، علاقے کے ایم پی اے اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن خیبر بشمول ایف سی افسران اور میڈیا نمائیندوں نے شرکت کی۔ منعقد شدہ گیمز میں کبڈی، والی بال،اتھلیٹکس، رسہ کشی اور نیزہ بازی کے علاوہ بیڈمینٹن اور مختلف گیمز شامل ہیں جن میں ضلع خیبر کے 250 کھلاڑی حصہ لیں گے۔
گیمز کا باقاعدہ افتتاح ڈپٹی کمشنر محمود اسلم،ایم پی اے شفیق شیر آفریدی اور ڈی ای او خیبر محمد شوکت نے فیتہ کاٹ کر کیا۔
تقریب میں مارچ پریڈ کے دوران مہمانوں کو سلامی بھی پیش کی گئی جس میں علاقہ غونڈی کے طلباء نے بھرپور طریقے سے مارچ کا مظاہرہ کیا۔
اس موقعے پر ڈپٹی کمشنر محمود اسلم کا کہنا تھا کہ انڈر 21 گیمز کے انعقاد کا مقصد خیبر کے لوگوں میں نیشنل اور انٹرنیشنل معیار کے کھلاڑیوں ککی تالاش کرنا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ضلع خیبر میں بے تہاشا ٹیلینٹ موجود ہے لیکن ان کو کھیلنے کے مواقع گراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔
تقریب میں نوجوانوں کو نکھارنے اور فاٹا کے عوام کے لئے مختلف تحصیلوں میں سپورٹس کمپلیکس بنانے کے حوالے سے بھی بات کی گئی۔
ایم پی اے شفیق شیر آفریدی نے اپنے خطاب کے وقت کہا کہ یہ ایک اچھا موقع ہے ان نوجوانوں کے لئے جن میں کھیلوں کی صلاحیت موجود ہے انہوں نے حاضرین کو اعتماد دیا کہ بہت جلد حکومت کے تعاون سے خیبر، لنڈی کوتل اور باڑہ کی عوام کے لئے بین الاقوامی طرز کے سپورٹس کمپلیکس بنائے جائیں گے۔ اور ان عوام کو کھیل کے مواقع فراہم کئے جائیں گے جو کھیلنا تو چاہتے لیکن سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے محروم رہ جاتے ہیں۔
تقریب کے دوران دو ٹیموں کے درمیان کبڈی کا میچ بھی کھیلا گیا جس میں حاضرین نے خاصی دلچسپی ظاہر کی۔کبڈی میچ میں تحصیل باڑہ نے لنڈی کوتل کو شکست دی۔ میچ جیتنے والے ٹیم کے کھلاڑی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہت خوش ہے کہ انضمام کے بعد ہمارے علاقے ترقی کی راہ پر گامزن ہوتے دکھائی دے رہے ہیں اور ان کو بھی صوبے کے باقی لوگوں کی طرح بہترین سہولیات کے ساتھ کھیلنے کا موقع دیا جائے گا۔
ڈسٹرکٹ سپورٹس منیجر راہد ملاگوری کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے پہلی بار ضم شدہ علاقہ جات میں سپورٹس سرگرمیاں منعقد ہو رہی ہیں جن سے علاقائی عوام کو کھیلنے کے مواقعوں کے ساتھ ساتھ قومی اور بین الاقوامی سرگرمیوں میں حصہ لینے کا موقعہ ملے گا۔ اس موقع پر موجود ایف سی افسران نے بھی حکومتی اقدامات کو سراہا اور مزید بہتری کی توقع ظاہر کی۔
یاد رہے کہ انڈر 21 گیمز تین دن تک جاری رہینگے۔