قبائلی اضلاع کو کئی قسم کے خدشات کا سامنا تھا جوپختونخواکےساتھ انضام سے ختم ہوا۔عمران خان

0

باجوڑ(باجوڑ نیوز)  وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قبائلی اضلاع کو کئی قسم کے خدشات کا سامنا تھا جوخیبر پختونخواہ کیساتھ انضام سے ختم ہوا۔افغانستان سے متصل سرحدات پر مارکٹیں بنیں گے جس سے تجارت اور ترقی کے موقع میسر ہونگے۔ ان خیالات کااظہاروزیر اعظم پاکستان عمران خان نے ضلع باجوڑ کے دورے کے موقع پر باجوڑ سکاؤٹس ہیڈکوارٹر خار میں قبائلی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے دورے کے موقع پر مامدگٹ باجوڑ ٹو تیمرگرہ شاہراہ کے تعمیر کا سنگ بنیادرکھا۔ قبائلی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا کہ قبائل کے لوگ یہاں سہولیات کے نہ ہونے کی وجہ سے اکثر باہر ملک یا شہروں میں کام کرتے ہیں۔اس وجہ سے صوبہ خیبر پختونخواہ کیساتھ انضمام ہونا بہت ضروری تھا، تاکہ ان کو اپنے دہلیزوں پر روزگار کے مواقع مل سکے۔پہلے کسی کو قبائل اور یہاں کے علاقوں کا پتہ نہیں تھا، انضمام سے سارے ملک کے ساتھ آپ کے رابطے قائم ہونگے۔ جس سے سیاحت کے علاوہ لوگ کارخانوں اور مختلف کاروبار کے لئے یہاں اب باآسانی آئیں گے۔باجوڑ کے دورے کے موقع پر عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ تعلیم جو کہ ترقی کے لئے بہت لازمی ہے لیکن آپ ستر سال  سے دیکھ لیں یہاں سے لوگ تعلیم کیلئے دیگر شہروں کوجاتے تھے، اب یہاں تعلیمی ادارے بن جائیں گے توآپ کے بچے یہاں تعلیم حاصل کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ طالبان اور افغان حکومت کے مذاکرات کا دور چل رہا ہے جو بہت خوش آئند ہے اور ان مذاکرات سے سب سے بڑا فائدہ قبائل کو ہوگا کیونکہ سنٹرل ایشیا سے آپ کی تجارت و راہداری کا راستہ کھول دیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ یہاں کے سارے لوگوں کو ہم صحت  کارڈ دیں گے، جس  سے ساڑھے سات لاکھ روپے تک علاج سال میں کہیں بھی کراسکتے ہیں۔ میں وزیر اعلیٰ محمودخان سے کہوں گا کہ یہ منصوبہ سارے صوبہ میں ہونے چاہئے۔انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں تھوڑے سے ممالک ہیں جہاں پر ہیلتھ انشورنش ملتاہے۔انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے ملک کو مقروض کرکے چھوڑ دیا تھا، جس کی وجہ سے ہمیں مشکلات کا سامنا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا مشن اسلامی جمہوریہ پاکستان سے مدینہ کے ریاست جیسا ملک بنانا ہے جس میں سب سے بڑی چیز فلاحی ریاست ا ور تمام شہریوں کے بنیادی ضروریات کوپورا کرنا ریاست کی ذمہ داری ہو۔افغانستان سے متصل بارڈر پر مارکٹیں بنیں گے جس سے تجارت اور ترقی کے موقع میسر ہونگے۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ میں 28سال پہلے قبائلی علاقوں میں آیا تھا تو لوگوں کا خیال تھا کہ میں زندہ بچ کر واپس جاؤں گا بھی کہ نہیں۔ لیکن میں جب یہاں آیا تو مجھے پتہ چلا کہ یہ علاقے سیاحت کے لئے بے حد موزوں ہیں اب ان علاقوں میں سڑکیں بنائیں گے جو تجارت وسیاحت کے لئے مفید ہونگے، یہ علاقے اب سیاحت کا مرکز ہونگے جیسا کہ ہمیں پتہ چلا کہ 2013-2018  کے درمیان سب سے بڑی غربت میں کمی خیبر پختونخوا میں آئی تھی جس کا سب سے بڑا سبب سیاحت تھا، کیونکہ سیاحت سے ان علاقوں میں  رزگار  کے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔ آخر میں انہوں نے یو اے ای کا شکریہ ادا کیا جن کے تعاون سے مہمند میں نحقی ٹنل سمیت کئی کلومیٹر روڈ تعمیر کی گئی۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.