باجوڑ (باجوڑنیوز) باجوڑپریس کلب میں عوامی نیشنل پارٹی باجوڑ کے ضلعی ذمہ داران نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ باجوڑ کے خلاف پریس کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دورہ باجوڑ انتہائی مایوس کن تھا جسے عوامی نیشنل پارٹی مسترد کرتی ہے۔ اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی باجوڑکے صدر گل افضل خان، مرکزی کمیٹی کے رکن سابقہ امیدوار قومی اسمبلی شیخ جہانزادہ، جنرل سیکرٹری نثارباز کے علاوہ صوبائی جائنٹ سیکرٹری شاہ نصیرخان مست خیل سمیت تمام تحصیلوں کے صدور، پی ایس ایف کابینہ اور این وائی او کے ذمہ دران موجود تھے۔ مقررین نے کہا کہ یہاں کے عوام کو اس دورے سے بہت توقعات تھے ، لیکن وزیراعظم نے ان توقعات پر پانی پھیر دیا۔ عوام کو توقع تھی کہ وزیراعظم یونیورسٹی اور میڈیکل کالج کا اعلان کریں گے، لیکن کچھ بھی نہیں کیا۔ عوامی نیشنل پارٹی باجوڑکے صدر گل افضل نے کہاکہ وزیراعظم کا دورہ مایوس کن تھا نہ تو انہوں نے کسی منصوبے کا اعلان کیا اور نہ قبائل کے لئے کوئی پراجیکٹ منظور کیا، باجوڑ کے چھ ہزار بچے اب انٹرمیڈٹ میں داخلوں سے محروم ہورہے ہیں جو بعد ازاں بے روزگار ہوکر مزید معاشرے پر بوجھ بن جائیں گے ان کے لئے یونیورسٹی اور میڈیکل کالج کا اعلان سمیت خواتین کے واحد ایک کالج کے لیے اپنی عمارت کی منظوری، سمیت نئے منصوبے کے اعلان نہ کرنا قبائل کے ساتھ زیادتی ہے۔ خوڑبابا مڈل سکول میں سینکڑوں طلبہ زیر تعلیم ہے مگر صرف سکول میں صرف ایک استاد تعینات ہے اوراس سکول میں کلاس فور تک نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لیویز کے شہدا کے خون کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے اور ان کے بچوں کے لئے مختص 240ملازمتوں پرموجودہ حکومت نئے لوگوں کو بھرتی کررہے ہیں جو شہدا کے خون کے ساتھ غداری ہے۔مرکزی ورکنگ کمیٹی کے ممبر شیخ جہانزادہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہ عوامی وزیر اعظم عوامی لوگوں اور مقامی رہنماں کے درمیان بیٹھ کر بات کرتے ہیں جس کو لوگ اپنے علاقے کے مسائل کے نشاندہی کراکے حل کراتے ہیں لیکن ہمارے وزیراعظم نے ان کے ساتھ بیٹھنا اپنا توہین سمجھا اور یہاں سے بغیر کسی اعلان کے واپس اپنے پرٹوکول کے ساتھ چلئے گئے جو کہ ان کے اپنے وعدوں کے خلاف ورزی ہے۔ اگر اسٹیٹ امن لانا چاہتاہے تو اس کو چاہئے کہ نواپاس ، غاخی پاس اور لیٹئی پاس راستوں کو تجارت کے لئے کھول دیں جس سے علاقے کے معیشت کے ساتھ ساتھ امن وامان میں بھی بہتری آئیگی۔صوبائی جائنٹ سیکرٹری شاہ نصیرخان مست خیل نے وزیراعظم کے دورہ باجوڑ کو انتہائی مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزریراعظم نے جس منصوبوں کا افتتاح کیا یہ تو یو اے ای کے طرف کئی سال پہلے منظور شدہ ہے۔ یہ منصوبے کسی اور کے منظورکئے ہوئے ہیں۔ اگر وزیراعظم نئے منصوبے منظور نہیں کرسکتے تو 2008سے قبائلی میں اپریشن کے بعد سینکڑوں سکولز تباہ ہوئے ہیں ان کو دوبارہ اپ گریڈ کرکے دوبارہ تعمیر کروائیں تاکہ کھلے اسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور بچوں کو تعلیم کا موقع مل جائیں۔