نئے تعمیر شدہ تعلیمی اداروں میں ہمارے مراعات برقرار رکھے جائیں ، مطالبات کے منظوری ہونے تک مذکورہ سکول بند رکھیں گے اور حکومت و انتظامیہ ہمارے حقوق دیں ورنہ ہم آئندہ کسی بھی محکمہ کو اراضی یا سیکورٹی نہیں دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار باجوڑ کے سکولوں کے مالکان ملک حفظ الرحمن،ملک نواز خان اف کوھی،ملک فچئی ،جہانگیر، ملک محمد یار، ملک غلام رسول خان، ملک اصغر خان، قاری گل سعید ،ملک خان زیب سمیت تمام تحصیلوں کے نمائندگان موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ضلع باجوڑ کے 65 نئے تعمیر شدہ سکولوں کیلئے کلاس فور ملازمین ارکان قومی وصوبائی اسمبلی اپنے سیاسی مداخلت اور رشوتوں پر استعمال کرکے دخل اندازی کر ریے ہیں۔نہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم کے نااہل افسران اس دھندے میں برابر کے شریک ہیں ۔محکمہ تعلیم باجوڑ نااہل لوگوں کے وجہ سے بربادی کی طرف رواں دواں ہیں ۔ہم کسی صورت اس طرح کے بربادی کو برداشت نہیں کرینگے۔اتحاد ملکانان کے نمائندوں نے کہا کہ ہمارے ذاتی جائیدادوں پر بغیر معاوضہ دینے کے حکومت وقت نے مختلف ادوار میں تعلیمی اداروں سمیت صحت کے مراکز تعمیر کئے ہیں ان تعلیمی اداروں اور صحت کے مراکز کیلئے پہلے سٹاف کا مسئلہ تھا۔لیکن اب ہمارے قربانیوں پر پانی پھیر دیا گیا۔انہوں نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہمیں کلاس فور نہیں ملے۔تو تعلیمی اداروں کی تالہ بندی کرکے ائندہ کیلئے سرکاری تعمیرات کیلئے جائیداد نہیں دینگے۔ انہوں نے کہا باجوڑ میں سکول کے سٹیک ہولڈرز کے بچوں کو نوکریاں دی جائے جس طرح ضلع مہمند ودیگر اضلاع میں دئے گئے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نئے تعمیر شدہ تعلیمی اداروں میں ہمارے مراعات برقرار رکھے جائیں ، سکول مالکان ملکان ضلع باجوڑ
You might also like