تفصیلات کے مطابق عنایت کلے بازار کے نومنتخب تاجربرادری کابینہ کے تقریب حلف برداری ضلع باجوڑ کے سول کالونی خار جرگہ ہال میں منعقد ہوئی۔ تقریب کے مہمان خصوصی رکن قومی اسمبلی حاجی گلداد خان تھے۔ تقریب میں اسسٹنٹ کمشنر خار فضل رحیم، سینیٹر مولانا عبدالرشید ، حاجی خان بہادر سمیت سیاسی شخصیات،قبائلی عمائدین،سرکاری حکام اورتاجر برادری باجوڑ نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اسسٹنٹ کمشنر خار فضل رحیم نے نو منتخب کابینہ سے حلف لیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی ایم این اے گلداد خان نے نو منتخب کابینہ کو مبارک بادی اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم تاجر برادری سے ہر ممکن تعاون کرینگے،اور ان کے جائز مطالبات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا اس موقع پر میں عنایت کلے بازار کیلئے دو عدد ٹرانسفارمر کی منظوری کا اعلان کرتا ہوں، اور عنایت کلے بازار میں سیکورٹی کے مخدوش صورتحال کسی صورت قابل قبول نہیں ، تاجروں کو تحفظ دیں گے۔ انہوں نے کہا افغانستان کے تعلقات میں سیاست اور تجارت کو الگ الگ رکھنا چاہتے ہیں تاکہ تاجر برادری متاثر نہ ہو اس کے لئے غاخی پاس نواپاس بارڈر بہت جلد کھولے جائیں گے۔ حلف برداری کے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نومنتخب صدر عمران ماہر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ طور خم اور غلام خان کے طرح باجوڑکے تمام تجارتی راستے تجارت کیلئے کھول دیا جائے اور تاجروں کو سہولیات دیے جائے۔ اور باجوڑمیں پانچ ہزار دوکانات کے مالکان کو معاوضہ دیا جائے تا کہ باجوڑمیں تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دیا جاسکیں۔ کہا کہ کسی علاقے کے روزگار کی ترقی کیلئے علاقائی تجارت کا مظبوط ہونا بہت اہم ہو تی ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے تاجر برادری کو وہ مواقع میسر نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ عنایت کلے بازارمیں الیکشن سے قبل جو وعدے کئے تھے ۔ انہوں نے کہا عنایت کلے بازار کے مارکیٹوں کو پختہ کیے جانے کا مطالبہ کرتا ہوں، عنایت کلے مین بازار روڈ منظور ہوچکا ہے اس پر جلد از جلد کام شروع کیا جائے، عنایت کلے بازار کیلئے منظور ہوجانے والے سٹریٹ لائٹس پرفوری کام شروع کیا جائے۔ عنایت کلے بائی پاس پر قائم نیاز ولی مارکیٹ جو کئی سالوں سے بند ہے فوری طور پر کھولا جائے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ آپریشن 2008 میں تباہ ہونے والے 5 ہزار دکانات کے مالکان کو معاوضہ دیا جائے۔محکمہ سمیڈا تاجروں کی حوصلہ افزائی کیلئے یہاں کے تاجروں کو ترجیحی بنیادوں پر گرانٹ فراہم کریں۔نواں پاس، لیٹئی پاس اور غاخی پاس کو افغانستان کیساتھ دوطرفہ تجارت کیلئے کھول دیا جائے۔ اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ باجوڑ میں تاجروں کے مسائل کے حال اور تجارت کے فروع کے لئے عملی اقدامات کریں اور تاجروں کے ساتھ جو وعدے کئے گئے تھے ان کو پورا کیا جائے اور ان کو ان کے نقصانات کے معاوضے ترجیحی بنیادوں پر دیا جائے۔