تحصیل ماموند گاؤں کمرسر سے تعلق رکھنے والے لیکچرر اسلامک سٹڈیز یونیورسٹی آف ملاکنڈ مفتی عبدالنصیر نے عبدالولی خان یونیورسٹی مردان سے پی ایچ ڈی مکمل کرلی، ریسرچ سکالر نے اسلامک سٹڈیز میں پروفیسر ڈاکٹر نیاز محمد صاحب کے نگرانی میں اپنے مقالے ( تھیسس) کا کامیابی کے ساتھ دفاع کیا۔ یاد رہے کہ مفتی عبدالنصیر کے مقالہ پر مصر، سنگاپور اور پاکستان کے پروفیسر حضرات نے ان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے درجہ ممتاز کے ساتھ پی ایچ ڈی ڈگری ایوارڈ کرنے کی سفارش کی تھی۔ اسلامک انٹر نیشنل یونیورسٹی اسلام آباد کے پروفیسر ڈاکٹر سھیل حسن اور یونیورسٹی آف ہری پور کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر جنید اکبر ان کے بیرونی ممتحن تھے۔ عبدالولی خان یونیورسٹی مردان اور یونیورسٹی آف ملاکنڈکے فیکلٹی ممبرز نے ڈاکٹرمفتی عبدالنصیر اور اس کے سپروائزر کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کامیابی پر مبارکباد دی۔ مفتی عبدالنصیر صاحب کا مقالہ(تھیسس) باجوڑ کی مشہور تاریخی شخصیت شیخ الحدیث مولانا عبدالخالق باجوڑی( کٹکوٹ بابا جی)کی بخاری شریف کے نایاب اور مایہ ناز شرح” غنیۃ القاری شرح صحیح البخاری” کی تحقیق وتخریج پر مشتمل ہے، ڈاکٹر صاحب کے مقالے کا عنوان تھا” غنیہ القاری شرح صحیح البخاری لمولانا محمد عبدالخالق الباجوری دراسہ وتحقیقا” اس سے پہلے بھی مفتی عبدالنصیر یونیورسٹی اور ملکی سطح پر کئے گولڈ میڈلز حاصل کر چکے ہیں اور ایک درجن سے زائد تحقیقی آرٹیکلز ایچ ای سی کی ریکگنائزڈ جرنلز سے شائع کرواکر داد تحقیق حاصل کر چکے ہیں۔