باجوڑ برنگ کے قبائل نے قانونی لیز ہولڈروں کومکمل تحفظ اور بھرپور ساتھ دینے کا اعلان

برنگ عوام
0

روکاوٹیں ڈالنے والوں کو نکال باہر کرنے کے لئے 3 دن کا ڈیڈ لائن مقرر۔ڈیڈ لائن کے بعد بھرپور لشکر کشی کا فیصلہ۔حکومت مقامی قبائل کے اجتماعی مفادات کا تحفظ کرتے ہوئیمخالفین کے خلاف سخت قانونی کاروائی کریں۔تفصیلات کے مطابق ضلع باجوڑ کا سب سے دور افتادہ اور نہایت پسماندہ علاقہ برنگ جہاں قدرت کے بے فناہ وسائل معدنیات کی شکل میں موجود ہیں لیکن علاقہ میں موجود مٹھی بھر عناصر نے نہ صرف قانونی لیز ہولڈروں کو گونا گون مشکلات سے دوچار کردیا ہیں بلکہ مقامی سطح پر مقامی قبائل کے اجتماعی مفادات کو بھی طویل عرصہ سے مکمل بندش کا شکار کردیا ہیں۔اس سلسلہ میں گزشتہ روز تحصیل برنگ کے جملہ قبائل کا ایک گرینڈ قبائلی  جرگہ بمقام کمال درہ میمول تحصیل  برنگ میں منعقد ہوا جس میں سینکڑوں قبائل نے شرکت کی۔جرگہ میں شریک مقامی قبائلی مشران نے اس بات پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا کہ وہ افراد جنہوں نے سرمایہ کاروں کے قانونی کاروبار اور مائننگ سرگرمیوں کو روک دیا ہے اور تمام تر قانونی قواعد و ضوابط کے باوجود انہیں اپنا کام کرنے نہیں دیتا ہیں  ایسے لوگوں کے خلاف حکومت فوری کاروائی شروع کریں اور ان کا قلع قمع کریں ورنہ دوسری صورت میں برنگ کے جملہ قبائل تنگ آمد بہ جنگ آمد  خود اسلحہ اٹھانے پر مجبور ہوچکے ہیں۔اس موقع پر قبائلی گرینڈ جرگہ نے متفقہ قرارداد پیش کرتے ہوئیمطالبہ کیا  کہ حکومت نے مٹھی بھر سماج دشمن اور مورچہ زن افراد کے خلاف قانونی کاروائی نہ کی اور ان کے مورچوں کو مسمار نہ کیا  تو مقامی قبائل خود اسلحہ اٹھاکر ان کے خلاف متفقہ لشکر کشی تک سے گریز نہیں کرینگے۔برنگ گرینڈ قبائلی جرگہ سے ممتاز قبائلی ملک احسان اللہ خان، ملک جیلانی خان، ملک حکیم، ملک نورتاج، ملک خاطر محمد، ملک حاجی جان داد نے جملہ قبائل کے اجتماعی موقف کا اعادہ اور حمایت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ علاقہ کے ترقی و خوشحالی کی راہ میں روکاوٹیں ڈالنے والوں کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائیں  جائے اور برنگ کو نوگو ایریا میں بدلنیسے بچائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سرمایہ کاروں کو ساز گار ماحول فراہم کرکے ان کے بند پڑے  مائنز  کو چالو کرنے میں قانونی مدد فراہم کریں تاکہ علاقہ ترقی کی راہ پر گامزن سکیں۔انہوں نے شرپسند اور روکاوٹیں ڈالنے والوں کو تین دن کا ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ تین دنوں میں علاقہ دشمن عناصر نے قانونی لائسنس یافتہ سرمایہ کاروں کو اپنا کاروبار شروع کرنے نہیں دیا اور گرینڈ قبائلی جرگہ کے قرارداد کے مطابق کام کرنے نہیں دیا تو مخالفین کے  خلاف بھرپور لشکر کشی کی جائے گی جس کی روشنی میں کوئی بھی نقصان کی زمہ داری مشکلات پیدا کرنے والوں پر عائد ہوگی۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.