ضلعی صدر مقام خار بازار میں دو ممتاز تاجر رہنماووں حاجی رمضان علی اور میاں صاحب الرحمان کے مابین مصالحتی کوشش رنگ لے ایا ۔ دونوں رہنماووں کے مابین مصالحت ہوگئی ۔ مصالحتی جرگہ نے دونوں تاجر رہنماووں کو ایک دوسرے سے بغلگیر کرکے اچانک پیدا ہونے والے اختلافات کو دوبارہ واپس دوستی میں بدلنے میں کامیاب ۔تفصیلات کے مطابق ضلع باجوڑ کے مرکزی کاروباری مرکز خار بازار کے دو بڑے مشہور و معروف تاجر رہنماووں حاجی رمضان علی اور میاں صاحب الرحمان شامل ہیں ۔ان کے مابین ہفتہ کی روز معمولی بحث و تکرار بڑھتے بڑھتے نوبت ہاتا پائی تک پہنچ گئی تھی جس میں میاں صاحب الرحمان کا ایک بیٹا معمولی زخمی ہوا تھا ۔دونوں تاجر رہنماووں کے مابین اچانک پیدا ہونے والے اختلافات کو ختم کرنے کی غرض سے پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی اور سنیئر رہنما حاجی میاں سعید الرحمان کی قیادت میں 6 رکنی مصالحتی جرگہ نے کامیاب مذاکرات کرتے ہوئے انہیں آپس میں بغلگیر کرکے پیدا شدہ چپقلش کو دوستی میں بدل دیا ۔ مصالحتی جرگہ کے دیگر ممبران میں ملک محمد ی شاہ اوتمانی ، مشہور و معروف تاجر رہنما ء الحاج جمدر خان ، جمیعت العلماء اسلام (ف) باجوڑ کے مقامی رہنماء و ممتاز ٹرانسپورٹر الحاج سید بادشاہ اور خار اصلاحی جرگہ کے سب سے متحرک سماجی شخصیت و باجوڑ مدینہ حج اینڈ عمرہ سروس پرائیوٹ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو الحاج نعیم اللہ خان شامل تھیں ان کے مخلصانہ اور مثبت کوششوں کے نتیجہ میں تاجر برادری خار بازار کے دو مشہور و معروف تاجروں حاجی رمضان علی اور میاں صاحب الرحمان کے مابین ہفتہ کی روز پیدا ہونے والے تناو کو واپس دوستی میں بدل دیا ۔اس موقع پر رحمان پیٹرولیم آسٹینشن منڈا روڈ پر ایک پر وقار مصالحتی تقریب منعقد ہوا جس میں خار بازار سے تعلق رکھنے والے تاجروں نے کثیر تعدا د میں شرکت کی ۔ شرکاء نے فریقین کے مابین مصالحت کرنے والے مصالحتی جرگہ کے کاوشوں کو سراہتے ہوئے اسے فریقین کے مابین جملہ تاجر برادری کے اتفاق و یگانگت سے تعبیر کیا