باجوڑ، تحصیل خار کے علاقہ بھائی چینہ ٹو کوثر روڈ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے عنایت کلے بائی پاس سے بھائی چینہ ٹو کوثر ٹو خزانہ مین روڈ تک فاصلہ 5 کلومیٹر ہے – مذکورہ روڈ بڑی اہمیت کی حامل ہے لیکن بدقسمتی سے اس کو منتخب نماندوں نے مکمل نظر انداز کیا ہے- مذکورہ روڈ اس وقت باجوڑٹو پشاور شاہراہ کے طور پر استعمال ہورہا ہے اور تمام تر نقل و حرکت اس سڑک کے ذریعہ سے ہورہی ہیںکیونکہ مین روڈ پر کام جاری ہے-ایم این اے گل داد خان اور ایم پی اے انجینئر اجمل خان نے 2سال پہلے بھائی چینہ روڈ کی پی سی ون 1 تیار کیا گیا تھا لیکن بدقسمتی سے روڈ کو آخر وقت میں ایڈی پی سے نکال دیا تحریک انصاف بھائی چینہ کی ورکرز نے اس بارے میں کہا ہے کہ ہمارے ساتھ دھوکہ ہورہا ہے۔کیو نک ان کومنتخب نمائندوں کے طرف سے کہا جاتا کہ ہم نے مذکورہ روڈ کو منظور کیا ہے -لیکن حقیقت اس کی بر عکس ہے-اجمل خان نے اعلان کیا کہ مذکورہ روڈ کو 5سے 4 کلومیٹر کردیا-بعد میں معلوم ہوا کہ سب جھوٹ ہے- بد قسمتی سے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ معلوم ہوا کہ روڈ کو لیسٹ سے ہٹا دیاگیاہے۔ تقریبا 30 سال گزرنے کی باوجود بھی مذکورہ روڈ پر کام نہیں ہوا جو کھنڈرات میں تبدیل ہوگیا- 2008 میں شروع ہونے والے فوجی آپریشن جو شیر دل کے نام سے ہوا تھا-بھاری توپ خانے اور ٹینکوں کے نقل و حرکت سے روڈ مکمل طور پر ختم ہواہے- جس کی وجہ سے تقریبا 50ہزار آبادی متاثر ہا ہیں-مذکورہ روڈ ایم این اے گل داد خان اور ایم پی اے اجمل خان کے حلقے میں واقع ہے- محکمہ ہائی وے باجوڑ کے رپورٹ کے مطابق2019 میں روڈ پر 11 کروڑ50لاکھ روپے لاگت آتا تھا-لیکن 2021 میں مذکورہ روڈ پر رقم ڈبل خرچ ہونے کا قوی امکان ہے-محکمہ ہائی وے روڈ کے انکوائری کریں کہ مذکورہ روڈ کتنا اہمیت کی حامل ہے-کارکنان اور علاقے کے عوام کا کہنا ہے کہ اگر ہمارا مطالبہ منظور نہیں ہوا ۔ تو مجبورہوکر احتجاجی دھرنا دیں گے