باجوڑ،شینگس پہاڑ پرتنازعہ کیوجہ سے جاری فائرنگ کو روکا جائے ورنہ بڑا سانحہ رونما ہوسکتاہے۔ انتظامیہ قوم اتمانخیل کے بے مداخلت کو روکیں۔ ترکھانی قوم کے مشران کا باجوڑ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب
باجوڑ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ترکھانی قوم کے مشران ملک حفظ الرحمن، ملک فضل ربی، ملک گل کریم خان، ملک محمد یار کسئی، ملک سلطانیار، ملک عبدالں اصر خان، ملک حضرت نور، ملک بزرگ محمد، ملک عبدالرحمن، ملک امیر ذادہ، ملک نواز خان، ملک داود شاہ خان، ملک محمد علی جان اور ملک شاہ محمود نے کہا کہ شینگس پہاڑ پر عرصہ دراز سے قوم اتمانخیل اور پاچاگان کا تنازعہ چل رہاہے اور موجودہ وقت میں کیس ٹریبونل میں زیر سماعت ہے لیکن دو دنوں سے قوم اتمانخیل کے بعض افراد نے پہاڑ میں درختوں کی کٹائی شروع کی ہے اور قانون کو ہاتھوں میں لیکر توہین عدالت کے مرتکب ہورہے ہیں چونکہ ہم قوم ترکھانی نے انتظامیہ پر واضح کیاہے کہ مذکورہ پہاڑ قوم ترکھانی کی ملکیت ہیں اور عدالت نے بھی ترکھانی کے حق دعویٰ ثابت کیاہے۔ چونکہ ترکھانی کی طرف سے مذکورہ پہاڑ پاچاگان کو سیرئی میں دیاگیاہے۔ جس میں قوم حیاتی کا کسی قسم کا دعویٰ بے بنیاد اور باطل ہیں۔ لہذا ہم انتظامیہ اور پولیس ڈیپارٹمنٹ سے درخواست ہیں کہ یہ تنازعہ اگر ایسا چلتا رہا اور درختان کی کٹائی ہوتے رہیں اور قوم اتمان خیل مسلح ہوکر مورچہ زن ہوتے رہے تو قوم سلارزئی بھی پہاڑ میں مورچہ زن ہوکر ایک بڑا سانحہ رونما ہوسکتاہے اور دونوں قوموں کے درمیان فساد پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ لہذا انتظامیہ دراندازوں کو روک کر کٹائی شدہ درختوں کو اپنے تحویل میں لیکر پاچاگان پر ایف آئی ارز ختم کریں اور حالات کو کنٹرول کریں تاکہ باجوڑ میں قوموں کے درمیان کشیدگی پیدا نہ ہو۔