باجوڑ۔عنایت کلی بازار میں موجود دہشت گرد نہ صرف علاقائی سیاست، بلکہ امن عامہ کے لئے خطرہ ہیں – شہاب الدین خان۔علاقہ میں پی ٹی آئی کے جھنڈوں اور نعروں کی آڑ میں دہشت گرد سیاسی ورکرز اور اقدار کا گلہ گھونٹنا چاہتے ہیں تاکہ عنایت کلی میں بھتہ خوری اور قتل و غارت کے خلاف آواز نہ اٹھے، ذمہ داران نوٹس لیں۔ قبائیلی روایات میں ہاتھ اٹھانے، دہشت پھیلانے اور بدزبانی سے پیدا ہونے والے حالات کنٹرول سے باہر ہو جائیں گے۔ کوئی کسی مخالف کو اپنے علاقے جلسہ، جلوس، پروگرامات نہیں کنے دیگا جس سے نہ صرف باجوڑ کی پر امن فضا متاثر ہوگی بلکہ یہاں جمہوری اقدار بھی کمزور ہوں گے جس سے پیدا ہونے والی خلا کو دہشت گرد اور بھتہ خور بھریں گے۔ عنایت کلی میں آئے روز ان واقعات کا رونما ہونا اور اس میں ایک خاص سیاسی جماعت کے علاوہ باقی تمام لوگوں کا متاثر ہونا ایک خطرناک عمل کی نشاندہی کرتا ہے۔?9 مئی کے واقعات سے بھی پتہ چلتا ہے کہ یہ جماعت بغض اور شخصیت پرستی میں کس حد تک گر سکتی ہے۔ سابق ایم این اے اور باجوڑ سے پاکستان مسلم لیگ کے امیدوار اور پارٹی صوبائی سینئر نائب صدر نے میڈیا سے ان خیالات کا اظہار اپنی ریلی پر صدیق آباد اور عنایت کلی میں ہونے والے حملہ کے بعد کیا۔ انہوں نے اپنے ورکران سے پر امن رہنے کی اپیل بھی کی۔