حکومت انضمام کے بعد وعدے پورے کریں، سلارزئی قبائل کے گرینڈ جرگہ کا اعلامیہ

0

باجوڑنیوز(26 فروری) ضلع باجوڑ کے سالارزئی قبائل کے چار بڑے اقوام کا مشترکہ گرینڈ جرگہ، درجنوں قبائل عمائدین کی شرکت،حکومت انضمام کے بعد این ایف سی کے پیسے ریلیز کریں اور اپنے وعدے پورے کریں، حکومت مجرم کے علاوہ کسی اور کو گرفتار نہ کریں۔ انضمام کے بعد حکومت ضم شدہ اضلاع کیساتھ ٹال مٹول بند کرکے اپنے وعدوں کو عملی جامہ پہنائے، جرگہ کا اعلامیہ۔تفصیلات کے مطابق ضلع باجوڑ میں سالارزئی کے چار بڑے اقوام کا مشترکہ گرینڈ جرگہ منعقد ہوا جس میں لرآمدک، برآمدک، لرسدین، برسدین کے درجنوں عمائدین نے شرکت کی۔ اس موقع پر سابق ایم این اے شہاب الدین خان، سابق سینیٹر مولانا عبدالرشید، ملک حفظ الرحمٰن، ملک فیض الرحمن، ملک فضل ربی، ملک عظیم، ملک محمد نواز، ملک دلو گل، ملک محمد یار، ملک عبد السلام سمیت درجنوں عمائدین نے شرکت کی۔ قبائلی عمائدین نے کہا کہ ہم اپنے علاقے میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے اور امن کے قیام کیلئے بھرپور کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں سب سے بڑی ضرورت اس وقت آمن و آمان کی ہے اور علاقے میں ایف سی آر کے خاتمے کے بعد ایک بڑا خلا پیدا ہوگیا ہے، سول لاء مکمل طور پر نافذ نہیں ہوسکا۔ این ایف سی ایوارڈ میں ہمیں حصہ فوری طور دیا جائے تاکہ علاقے میں تعمیر و ترقیاتی کام شروع ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں بغیر تصدیق کے چھاپے بند کیے جائیں۔ مجرم کے علاوہ کسی اور کو گرفتار نہ کریں۔ ہم جرگہ کے ذریعے ان کے مسائل حل کریں گے تاکہ قوم پریشانی سے بچ سکے اور مسائل بھی حل ہوں۔جرگہ کے شرکاء نے کہا کہ انضما م کے بعد تھانوں کے قیام کی اشد ضرورت ہے کیونکہ ایف آئی آر کاٹنے کیلئے پورے ضلع میں صرف دو تھانے موجود ہیں اور وہ صدر مقام خار اور عمرے ماموند میں ہیں جبکہ دیگر علاقوں میں کوئی بھی تھانہ قائم نہیں کیاگیا۔ قبائلی عمائدین نے کہا کہ جب تک 100ارب ریلیز نہیں ہوتے تب تک یہاں پر مسائل حل نہیں ہوسکتے لہذا حکومت این ایف سی ایوارڈ کے پیسے فوری ریلیز کریں تاکہ نہ صرف پولیس کا نظام ٹھیک ہوجائے بلکہ یہاں پر تعمیروترقی کا سفر بھی شرو ع ہوسکے۔ جرگہ کے شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ضم شدہ اضلاع کے حقوق کے حصول کیلئے باجوڑ سے وزیرستان تک لوگوں کو متحد کرینگے اور اپنے حقوق کیلئے ایک نئے تحریک کاآغاز کرینگے۔ جرگہ کے شرکاء نے منتخب نمائندوں کے ضم شدہ اضلاع کے مسائل پر خاموشی اختیار کرنے پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.