پہلے مردم شماری پھر الیکشن جے یو آئی کا گرینڈ جرگہ

0

ضلع باجوڑ پہلے مردم شماری پھر الیکشن کے حوالے سے جمعیت علماء اسلام کے زیر اہتمام ضلع باجوڑ کے سیاسی جماعتوں اور قبائلی عمائدین کا مشترکہ گرینڈ جرگہ کا انعقاد۔مشترکہ جرگے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جمعیت علماء اسلام ضلع باجوڑ سابقہ سینیٹر مولانا عبدالرشید، سابقہ گورنر انجنیئر شوکت اللہ خان، عوامی نیشنل پارٹی ضلع باجوڑ کے شاہ نصیر خان، پیپلزپارٹی کے سید اخونزادہ چٹان، مسلم لیگ ن کے ملک گل کریم خان، اتحاد ملکانان کے ملک شاہین خان، پختونخوا عوامی ملی پارٹی کے ملک اصغر، پی کے 19 سے جمعیت علمائے اسلام کے نامزد امیدوار عمران ماہر نے کہاکہ اس وقت پورے ملک میں مردم شماری کے عمل جاری ہے، جبکہ دوسری طرف حکومت نے دو صوبوں پنجاب اور خیبر پختونخوا میں الیکشن کا اعلان کیا ہے۔اگر دوصوبوں پنجاب اور خیبر پختونخوا میں الیکشن ہوجاتاہے۔تو یہ 2017 کے متنازعہ مردم شماری کے تحت ہوں گے۔اس کے علاوہ جنرل الیکشن اور دوصوبوں بلوچستان اور صوبہ سندھ میں الیکشن 2023 مردم شماری کے تحت ہوں گے۔جو کہ ائین سے متصادم عمل ہوگا۔ دوصوبوں کے عوام کو 2017 مردم شماری کے تحت پارلیمنٹ میں نمائندگی ملے گی۔جبکہ دوصوبوں میں 2023 کے تحت۔جس کے تحت ایک ائینی بحران پیدا ہوسکتاہے۔ اور الیکشن بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔ اس سلسلے میں تمام قبائیلی اضلاع کا ایک مشترکہ احتجاج 20 مارچ بروز پیر بوقت بارہ بجے اسلام اباد نیشنل پریس کلب میں ہورہا ہے۔اس کے بعد ایک یادداشت الیکشن کمیشن کے حوالہ کیاجائیگا۔اگر ہمارے مطالبات پر عمل نہ کیا گیا۔تو ہم الیکشن سے بائیکاٹ کرسکتے ہیں۔دوسری طرف مردم شماری کا جو پراسیسنگ جاری ہے۔اس میں قبائل کو جان بوجھ کر نظراندازکرکے قبائیل کے آبادی کو کم ظاہرکرنے کی سازش ہورہی ہے۔ جیسا کہ 2017 مردم شماری میں ہوا تھا۔2017 مردم شماری میں قبائیلی اضلاع سمیت ضلع باجوڑ کی آبادی کو بہت کم ظاہر کیاگیا تھا۔انہوں نے کہا کہ پہلے امن وامان،بے گھر لوگوں کی آبادکاری کو یقینی بنائے۔پھر اس کے بعد مردم شماری شروع کی جائے۔تاکہ آبادی کی تعداد صحیح طریقے سے درج ہوکر یہاں کے عوام کو ابادی کے تناسب سے نمائندگی اور وسائل مل سکیں۔ اور قبائلی اضلاع کی محرومیاں دور سکیں۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.