باجوڑ یوتھ جرگہ کے نومنتخب کابینہ کی تقریب حلف برداری

0

ٹرائبل یوتھ جرگہ ، باجوڑ یوتھ جرگہ اور باجوڑ کے سیاسی رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ قبائلی اضلا ع کیلئے این ایف سی ایوارڈ کا اجراء جلد کیاجائے کیونکہ جب تک این ایف سی ایوارڈ کا اجراء نہیں ہوتا تب تک قبائلی اضلاع میں تعمیر وترقی کاکام شروع نہیں ہوسکتا، قبائلی اضلاع کے ججز کو قبائلی اضلاع میں تعیناتی کیلئے حکومت نے بہت کم فنڈ ریلیز کیاہے جس کیوجہ سے پشاور ہائیکورٹ نے ججز کو دوسرے اضلاع میں تعینات کیاہے،ججز کو قبائلی اضلاع میں تعینات کیاجائے اور صوبائی وبلدیاتی الیکشن کیلئے شیڈول جاری کیا جائے۔ان خیالات کااظہار فاٹا لائرزفورم کے سابق صدر اعجاز مومند ایڈوکیٹ ،ٹرائبل یوتھ جرگہ کے مرکزی رہنماؤں نظام الدین خان ، عنایت سلارزئی ، ارشاد صافی ،نثار باز ، اختر گل، عبدالقادر وزیر ، اکبرعلی ، سیاسی رہنماؤں شیخ جہانزادہ ، ڈاکٹر خلیل الرحمن ،محمد زمان، سکندرزیب خان ،یوتھ جرگہ کے نومنتخب چیئرمین مولاناثناء اللہ ،فضل سبحان ، سید صدیق اکبر جان اوردیگر مقررین نے باجوڑ یوتھ جرگہ کے نومنتخب کابینہ کے تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ یوتھ جرگہ کے سابق چیئرمین سرتاج عزیز نے نومنتخب کابینہ سے حلف لیا۔تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کرنیوالے فاٹا لائرز فورم کے سابق صدر اور سینئر وکیل اعجاز مومند ایڈوکیٹ نے کہا کہ جو لوگ یہ سازشیں کررہے ہیں کہ قبائلی اضلاع کے غریب عوام وکیل کے فیس کا استطاعت نہیں رکھتے تو ان کو یہ بات واضح طورپر بتانا چاہتاہوں کہ ہم اُن غریب لوگوں کو مفت قانونی امداد دینے کو تیار ہیں اور اس کیلئے باقاعدہ ایک پینل بھی موجود ہے ۔ اعجاز مومند ایڈوکیٹ نے کہا کہ انضمام کیخلاف وہ لوگ پروپیگنڈے کرتے ہیں جو جرگوں میں پانچ پانچ دنبے بطور رشوت لیتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی غفلت کیوجہ سے انضمام کا عمل انتہائی سست رفتارکیساتھ جاری ہے اور قبائلی اضلاع کے ججز کا قریبی اضلاع میں تعیناتی کا بنیادی وجہ یہ ہے کہ صوبائی حکومت نے عدالتوں کے قیام کیلئے بہت کم رقم دیا ہے جس کیوجہ سے عدالتوں کا قیام باہر اضلاع میں کرنا پڑا۔انہو ں نے کہا کہ یہ صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ قبائلی اضلاع کے عدالتوں کاقیام قبائلی اضلاع میں کیاجائے۔انھوں نے کہا کہ اصلاحات کے بعد گورنر کے پاس اختیارات کا کوئی جواز نہیں رہتا اور قبائلی اضلاع کے اختیارت وزیر اعلیٰ کو منتقل کئے جائیں اور گورنر کے پاس اختیارات غیر آئینی وغیر قانونی ہیں۔کرپشن کا آڈہ فاٹا سیکرٹریٹ کو فی الفور ختم کیاجائے ۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ بیس سالوں کے دوران قبائلی اضلاع کیلئے باہر سے جو اربوں ڈالرز اآئے ہیں حکومت کو اُس کا حساب دینا ہوگا اور ہمارا پہلا مطالبہ یہ ہے کہ 20سالوں کے دوران آنیوالے فنڈز کا احتساب کیاجائے۔ انھوں نے کہا کہ انضمام کیلئے قائم کردہ ایپکس کمیٹی میں وہ بیورکریٹ او رایم این ایز موجود ہیں جو انضمام کے مخالف تھے اور بیوروکریسی نہیں چاہتی کہ قبائلی اضلاع میں سابق ادوار میں آنیوالے فنڈز کا حساب ہوجائے کیونکہ ماضی میں سارے فنڈز بیوروکریسی کی کرپشن کے نظر ہوگئے تھے ۔جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے ٹرائبل یوتھ جرگہ اور باجوڑ یوتھ جرگہ کے ممبران نے مشترکہ مطالبہ کیا کہ قبائلی اضلاع کیلئے این ایف سی ایوارڈ میں مختص تین فیصد حصہ جلد ریلیز کیاجائے اور اگردوصوبے پیسے دینے کو تیار نہیں تو وزیر اعظم کو چاہئے کہ مرکزی حکومت کے فنڈ سے پیسے ریلیز کریں۔ انھوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ قبائلی اضلاع کے ججز کو قبائلی اضلاع ہی میں تعینات کیاجائے اور صوبائی وبلدیاتی الیکشن کا انعقاد جلد کیاجائے ۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.