افغانستان میں دیرپا امن اور مستقبل کے بین الافغانی مذکرات میں پیش رفت کی خاطر افغان حکومت اور افغان طالبان قیدیوں کو رھا کریں۔ شیخ جہان ذادہ

0

باجوڑ (نمائندہ باجوڑنیوز) افغانستان میں دیرپا امن اور مستقبل کے بین الافغانی مذکرات میں پیش رفت کی خاطر افغان حکومت اور افغان طالبان قیدیوں کو رھا کریں۔اے این پی کے سنٹرل ورکنگ کمیٹی کے رکن شیخ جھانزادہ نے کہا ھے کہ افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان قطر میں طے پانے والا امن معاہدہ اس خطے کے امن کی خاطر ایک انتھائی اھم پیش رفت تھی جسکی ہر سطح پر حمایت کی گئ تھی۔ اس معاہدے کی رو سے بین الافغانی مذاکرات تب شروع ہونگے جب حکومت افغانستان اور افغان طالبان ایک دوسرے کے قیدیوں کو رھا کریں ۔ آنے والے وقت میں بین الافغانی مذاکرات انتھائی اہمیت کے حامل ہونگے اور دوحہ امن معاہدے کی دیرپا کامیابی بھی تب ممکن ہوگی جب بین الافغانی مذاکرات کامیابی کیساتھ آگے بڑھے ۔ چونکہ قیدیوں کی رہائی کا عمل دونوں جانب سے شروع کیا گیا ھے مگر یہ عمل انتھائی سست روی کا شکار ھے جسکی وجہ سے افغانستان میں جنگ طول پکڑ رھا ھے روانہ بدامنی کے واقعات ہو رہےہیں جسمیں بڑے پیمانے پر عام شہری متاثر ہورہے ہیں جسکی وجہ سےکافی عرصہ بعد امن کی امید کو مزید مشکلات پیش آسکتی ہیں لھذا ہم دونوں فریقوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قیدیوں کی رہائی سے بنی اسرائیل کے گائے والا قصہ نہ بنائیں اسوقت اہمیّت اس پورے خطے کے امن کی ھے قیدیوں جیسے چھوٹے مسلے کو التوا کا شکار کرنا غیر مناسب ھے جتنا جلد ممکن ہو قیدیوں کے رھائی کے عمل کو تکمیل تک پہنچایا جائے اس کے بعد فی الفور سیز فائر اعلان کیا جائے اور مستقبل کے حوالے سے تمام معاملات بین الافغانی مذاکرات کے دوران حل کئے جائے مذاکرات میں تاخیر مزید جنگ وفساد کو طول دینے کا سبب بنیگا جبکہ افغانستان مزید خون خرابے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.