ایران نے چابہار ریلوے لائن منصوبے کے بعد بھارت کو گیس فیلڈ کے بڑے منصوبے سے بھی نکال دیا ہے.

0

ایران نے چابہار کے بعد بھارت کو ایک اور بڑے منصوبے سے بھی فارغ کردیا

ایران نے چابہار ریلوے لائن منصوبے کے بعد بھارت کو  گیس فیلڈ کے بڑے منصوبے سے بھی نکال دیا ہے۔حالیہ دنوں میں بھارت کو عالمی سطح پر  پے در پے ہزیمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لداخ میں چین کے ہاتھوں درگت بننے کے بعد ایران نے گذشتہ دنوں چابہار ریلوے لائن پراجیکٹ سے بھارت کو نکال کر  اپنے طور پر ریل لائن کی تعمیر کا فیصلہ کیا تھا۔ 4 سال قبل ہونے والےمعاہدے کے تحت افغانستان کی سرحد کے ساتھ ایرانی بندرگاہ چابہار سے زاہدان تک ریلوے لائن کی تعمیر ہونی تھی تاہم بھارت کی جانب سے ٹال مٹول اور تاخیر کے بعد ایران نے منصوبے سے بھارت کو الگ کردیا۔اب بھارت کو تجارتی اور سفارتی لحاظ سے ایک اور ہزیمت کا سامنا ہے کیوں کہ ایران نے بھارت کو فرزاد گیس فیلڈ منصوبے سے بھی الگ کردیا ہے۔ گذشتہ روز بھارتی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایران نے خلیج فارس کے علاقے میں فرزاد-بی گیس فیلڈ کو اپنے طور پر تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس بات کا امکان ہے کہ اس منصوبے میں بھارت کو بعد میں کسی اور مرحلے میں شامل کیا جائے۔رپورٹ کے مطابق خلیج فارس میں واقع اس فیلڈ میں اندازے کے تحت 21.7 کھرب مکعب فٹ قدرتی گیس کے ذخائر ہوں گے،جسے 2008ء میں تین بھارتی کمپنیوں کے کنسورشیم نے دریافت کیا تھا تاہم ایران پر امریکی پابندیوں کے باعث منصوبے پر کام تاخیر کا شکار تھا۔بھارتی  وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایران کی جانب سے پالیسی میں تبدیلی سے دو طرفہ تعاون متاثر ہوا ہے۔ترک خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت کے ہاتھ سے ان منصوبوں کا نکلنا دونوں ممالک کے تعلقات کے لیے بڑا دھچکا ہے کیونکہ  فرزاد-بی گیس فیلڈ اور چابہار بندرگاہ  کے منصوبے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے لیے اہم کامیابی تصور کیے جاتے تھے۔ خیال رہے کہ چین نے حالیہ دنوں میں ایران کے ساتھ 400 ارب ڈالر کی 25 سالہ تزویراتی (اسٹریٹجک) شراکت داری کا معاہدہ کیا ہے، اس لیے اس بات کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ بھارت کے بعد فرزاد گیس فیلڈ اور چابہار کا منصوبہ ممکنہ طور پر چین کو مل سکتا ہے۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.