رواں برس مناسک حج کے دوران کورونا سے بچاؤکے خصوصی حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں اور عازمین کی تعداد بھی مختصر ہے۔دیگر ملکوں سے عازمین حج اس مرتبہ سعودی عرب نہیں آئے تاہم سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں کو حج کا موقع دیا گیا ہے۔آج 8 ذو الحجہ کو مناسک حج کے پہلے روز عازمین حج منیٰ میں رہیں گے، اس دوران ظہر، عصر، مغرب اور عشاء کی نمازیں اپنے خیموں میں ہی ادا کریں گے۔کل 9 ذو الحجہ کو نماز فجر کی ادائیگی کے بعد عازمین حج کا رکن اعظم ادا کرنے کے لیے عرفات کا رخ کریں گے، عرفات میں خطبہ حج کے بعد ظہر اور عصر کی نمازیں ایک وقت میں قصر کر کے پڑھی جائیں گی اور پھر غروب آفتاب کے بعد حجاج کرام مزدلفہ روانہ ہو جائیں گے۔مغرب اور عشاء کی نمازیں ایک وقت میں پڑھنے کے بعد حجاج کرام جمعرات کی شب مزدلفہ میں گزاریں گے، جمعہ 10 ذو الحجہ کو حجاج کرام مزدلفہ میں نماز فجر ادا کر کے منیٰ واپس لوٹیں گے، یہاں پہنچ کر سب سے بڑے جمرات العقبہ کو کنکریاں ماری جائیں گی۔ اس کے بعد قربانی ہو گی اور پھر حجاج کرام سر منڈوا کر احرام کی حالت سے باہر آ جائیں گے، اسی روز مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام میں طواف زیارت کیا جائے گا اور حجاج کرام رات منیٰ میں گزاریں گے۔اس سال میدان عرفات سے حج کا خطبہ علامہ عبداللہ بن سلیمان المنیع دیں گے جس کی منظوری خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے دے دی ہے۔خطبہ سعودی وقت کے مطابق دوپہر 12.15 بجے براہ راست دنیا بھر میں دیکھا جا سکے گا جب کہ پاکستانی وقت کے مطابق 2:15 بجے براہ راست دیکھا جا سکے گا۔دوسری جانب کورونا کے باعث تاریخ میں پہلی بار عازمین حج کے لیے ایک ہی میقات رکھی گئی ہے۔
حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ آج ادا کیا جائے گا
You might also like