ترک صدر رجب طیب اردوان نے آیا صوفیا کے بعد تاریخی اہمیت کی حامل ایک اور عمارت کورا (ترک کاریا) میوزیم کو مسجد میں تبدیل کرنے کا حکم دیا ہے۔چھٹی صدی میں بازنطینی دور میں تمعیر کی گئی یہ عمارت دراصل ایک چرچ تھا جسے عثمانیوں نے 1453ء میں استنبول کی فتح کے بعد مسجد میں تبدیل کردیا تھا۔ترک صدر نے آیا صوفیا کو میوزیم سے مسجد میں تبدیل کرنےکے حکم نامے پردستخط کردیے۔1945 میں آیا صوفیا کی طرح کورا کو بھی اس وقت کی ترک حکومت نے مسجد سے میوزیم میں تبدیل کردیا تھا تاہم ترک صدر طیب اردوان نے اپنی انتخابی مہم میں اسے بھی مسجد کی صورت میں بحال کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ترک خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر نے 75 سال قبل کیے گئے ترک کابینہ کے فیصلے کو منسوخ کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔کورا میوزیم کو مسجدمیں تبدیل کرنے کے فیصلے کو یورپی ذرائع ابلاغ میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور اس فیصلے کو طیب اردوان کی جانب سے ترک قوم پرستوں اور مذہبی سوچ رکھنے والوں کی مزید حمایت حاصل کرنے کا حربہ قرار دیا جارہا ہے۔اس فیصلے نے ترکی اور یونان کے درمیان تناؤ میں مزید اضافہ کیا ہے اور یونان کے وزیر خارجہ نے اسے ترک حکومت کی اشتعال انگیزی قرار دیا ہے۔یونانی وزیر خارجہ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ترک وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ کاریا مسجد ہو یا جامع مسجد، آیا صوفیا یا ہماری زمین پر موجود دیگر تاریخی اثاثے، یہ سب ترکی سے تعلق رکھتے ہیں اور ہمارے اثاثے ہیں’۔ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ کاریا میوزیم کی حیثیت میں تبدیلی عالمی ثقافتی ورثے کے تحفظ سے متعلق یونیسکو کے قوانین کی خلاف ورزی نہیں کرتی۔
ترکی میں ایک اور تاریخی میوزیم مسجدمیں تبدیل
You might also like