عرب خبر رساں ادارے کے مطابق حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کیا گیا اور اس سلسلے میں سعودی حکام کا کہنا ہےکہ رواں سال حج کی تیاریوں میں عازمین کا تحفظ اولین ترجیحات میں شامل ہے۔سعودی حکام نے حج کے سلسلے میں کی گئی منصوبہ بندی کا پہلا مرحلہ مکمل ہونے کا اعلان کرتے ہوئے عازمین کے تحفظ پر زور دیا۔حج مزید محدود کرنے کا فیصلہ، عازمین کو مناسک کے بعد آئسولیشن میں رہنا ہوگا۔مسجد الحرام کی سیکیورٹی پر مامور فورسز کے کمانڈر میجر جنرل محمد ال احمدی نے کہا کہ عالمگیر وبا کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہم نے اس سال بنیادی طور پر صحت کے پہلو پر توجہ مرکوز کی ہے اور اس سلسلے میں باقی مراحل پر آئندہ دنوں میں عملدرآمد کیا جائے گا۔عرب میڈیا کے مطابق میجر جنرل ال احمدی نے مسجد الحرام میں داخلے اور باہر نکلنے کے دوران عازمین کو کنٹرول کرنے کے لیے سماجی فاصلے اور کورونا سے بچاؤ کے لیے مؤثر حفاظتی اقدامات کے نئے انتظامات سے بھی آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ کعبہ اور صفا مروہ کے درمیان عبادات کے لیے راستوں کا بھی تعین کردیا گیا ہے جب کہ مسجد الحرام کے احاطے میں صرف ان لوگوں کو داخلے کی اجازت ہوگی جن کے پاس آفیشل اجازت نامہ ہوگا۔سیکیورٹی کمانڈر کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کے باعث عازمین کے لیے مسجد الحرام عرفہ کے روز اور عید کے دوران بند رہے گی جب کہ مسجد اور اس کے بیرونی احاطے میں نمازوں کی ادائیگیاں بھی معطل رہیں گی۔انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ عرفات کے روز اپنا روزہ گھروں پر ہی افطار کریں۔خیال رہے کہ کورونا وائرس کے باعث سعودی عرب نے اس سال محدود پیمانے پر حج کا اعلان کیا ہے۔سعودی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ رواں سال مملکت میں مقیم افرادہی حج کی سعادت حاصل کرسکیں گے اور امکان ہے کہ یہ تعداد 10 ہزار تک ہوگی جس میں سعودی عرب کے شہری بھی شامل ہوں گے۔حکام کے مطابق 65 سال سے زائد عمر کے افراد حج نہیں کر سکیں گے جب کہ مکمل طور پر صحت مند افراد کو ہی حج کی اجازت دی جائے گی اور انہیں مناسک حج کے بعد بھی ایک مخصوص مدت تک گھروں میں الگ تھلگ رہنا ہوگا۔
مکہ المکرمہ: سعودی حکومت نے عیدالاضحیٰ کے دوران مسجد الحرام کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے
You might also like