خواتین پولیس بیرکوں کا افتتاح

0

عرفان اللہ جان
امریکی سفارت خانہ کے ڈپٹی چیف آف مشن  (ڈی سی ایم )اینڈریو جے شوفر اور قونصل جنرل شانٹے مور نے فرنٹیئر کور خیبر پختونخوا-نارتھ(ایف سی کے پی-این) آڈیٹوریم اور خیبر پختونخوا پولیس کی خواتین اہلکاروں کی بیرکوں کا افتتاح کیا۔  دو سال کے عرصہ میں دس لاکھ ڈالرمالیت  سے تعمیر ہونے والے اس منصوبے کو امریکی سفارت خانہ کے دفتر برائے بین الاقوامی انسداد منشیات اور قانون نافذ کرنے والے امور(آئی این ایل)  کی جانب سے مالی اعانت فراہم کی گئی ہے۔
خواتین پولیس کی  بیرکوں کا مطلب ہے کہ ایف سی کے پی-این اور خیبر پختونخوا پولیس اب ہر سال اضافی پانچ سو خواتین افسران کو بھرتی کر سکتی ہیں اور انہیں اور تربیت دے سکتی ہیں۔  پولیس ٹریننگ اکیڈمیوں میں خواتین کی دو بیرکوں میں ایک سو اٹھائیس خواتین افسران  کی رہائش کے لیے گنجائش ہے۔ ان میں سے ایک بیرک ایف سی کے پی-این کے افسران اور ایک کے پی پولیس افسران کے لئے استعمال کی جائے گی۔
آڈیٹوریم کی سہولت ایف سی کے پی-این کو ۲۱۵ خواتین افسران کو تربیت فراہم کرنے کے قابل بنائیگی جبکہ اس کو ایف سی کے پی-این کے اضافی آپریشنز کے لئے بھی استعمال کیا جاسکے گا۔
ڈی سی ایم شوفر نے کہا کہ یہ بیرکس اور آڈیٹوریم امریکی مشن اور پاکستان کے درمیان سویلین سکیورٹی اور قانون کی حکمرانی کے حوالے سے چالیس سال سے زائد عرصہ کی شراکت داری کو فروغ دیتے ہیں۔
تقریب میں فرنٹیئر کور خیبر پختونخوا کے انسپکٹر جنرل میجر جنرل نور ولی خان اور کے پی پولیس کے انسپکٹر جنرل اختر حیات خان نے بھی شرکت کی۔ ڈی سی ایم شوفر نے منصوبوں میں تعاون اور کے پی میں خواتین افسران کی تعداد بڑھانے کے عزم پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
ڈپٹی چیف آف مشن نے کہا کہ سیکورٹی اداروں  میں پاکستانی خواتین کی تعداد میں اضافے سے مؤثر  آپریشنل صلاحیت میں بہتری آتی ہے، سب کے لیے انصاف تک رسائی میں اضافہ ہوتا ہے اور عوام کا اعتماد بڑھتا ہے۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.